کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 173
شادی کو دوام بھی دے سکتا ہے،لیکن میرے نزدیک اس کی ایک اوربھی وجہ ممانعت ہے،اور وہ یہ کہ یہ بیوی اور اس کے گھر والوں کے ساتھ دھوکہ ہے،اس لیے کہ اگرانھیں پہلے سے معلوم ہوا کہ یہ آدمی رغبت وشوق اور دوام کی نیت سے نکاح نہیں کررہاتو ممکن ہے وہ شادی کرنے پرتیار ہی نہ ہوں،یعنی اگر وہ سمجھ لیں کہ یہ آدمی صرف اس وقت تک نکاح قائم رکھے گا جب تک اس شہر میں ہے اور جب ارادہ سفر کرے گا تو اسے چھوڑ دے گا،وہ اس کے ساتھ شادی نہیں کریں گے،چنانچہ طلاق کی نیت سے کیاجانے والا اس وجہ سے حرام ہے نہ کہ نکاح متعہ ہونے کی وجہ سے،اس بناء پر نکاح حرام ہوگا،لیکن عقد صحیح ہوگا،کیونکہ یہ حرمت نفس عقد کی طرف نہیں لوٹتی۔(عثيمين :نورعلي الدرب:4)