کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 162
آپ صلی اللہ علیہ وسلم شہوانی اور جنسی خواہش کی تکمیل کے سبب زیادہ شادیاں کرتے تو پھرکنواری اور کم عمر لڑکیوں کا انتخاب کرتے،خاص طور پر ہجرت کے بعد جبکہ فتوحات کا دائرہ وسیع ہوگیا،اسلامی حکومت قائم ہوگئی،مسلمانوں کی شان وشوکت کا ڈنکا بجنے لگا،اور تعداد بھی زیادہ ہوگئی۔ اس پہ مستزاد یہ کہ ہرخاندان چاہتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے سسرالی رشتہ استوار کریں اور ان میں شادی کریں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند مقاصد اور عزت واحترام کے لائق مواقع کی مناسبت سے شادی کرتے تھے،اسے ہر وہ شخص پہچان سکتاہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام بیویوں کے احوال و ظروف سے واقف ہے،نیز یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اگرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے محض شہوت رانی کے لیے متعدد شادیاں کرنا ہوتیں تو اس کا پتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدشباب وقوت کی سیرت سے چل جاتا،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ہی معزز بیوی حضرت خدیجہ کبریٰ رضی اللہ عنہا تھیں اور وہ بھی عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑی،اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے مابین ظلم اورعدم عدل انصاف سے بھی پتہ چل جاتا،حالانکہ سب بیویاں عمر اور حسن وجمال میں ایک دوسری سے مختلف تھیں،لیکن اگر کسی چیز کا پتہ چلتا ہے تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کمال پاکدامنی اور امانت ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عہد شباب اور بڑھاپے میں شرمگاہ کی حفاظت ہے،جو تمام معاملات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حددرجہ پاکدامنی،بلند اخلاقی اورسلامت روی ہے،حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں چیزوں سے جانے جاتے اور اپنے دشمنوں تک کے مابین مشہور ہوگئے۔ (اللجنة الدائمة:1977)