کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 138
لیکن عبادت کے نقطہءنظر سے ایساکرنا جائز نہیں،اور اسی طرح یہ اعتقاد رکھناکہ پہلی رات دودھ پینے سے برکت حاصل ہوگی یا اولاد کے حصول کاسبب بنے گا وغیرہ وغیرہ،یہ باطل عقیدہ ہے ،اس بناء پر دودھ پیناجائز نہیں، اس بناء پر دودھ پیناجائز نہیں، کیونکہ اس کی کوئی صحیح دلیل نہیں۔(ابن عثيمين :نورعلي الدرب:64) 140۔ہم بستری کا مسنون طریقہ۔ مباشرت کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ انسان وقتِ جماع کہے: ((بِسْمِ اللّٰهِ ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ ، وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا)) البتہ عریاں ہونے کو بعض اہل علم نے مکروہ سمجھا ہے ،اور کہا ہے کہ اس حالت میں ہم بسترہوں کے دونوں پر لباس ہو،لیکن اگر وہ عریاں ہو بھی جائیں تو کوئی حرج نہیں ،کیونکہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ((وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ)) (المؤمنون:5،6) ”اور وہی جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں،مگر اپنی بیویوں،یا ان(عورتوں) پر جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ بنے ہیں تو بلاشبہ وہ ملامت کیے ہوئے نہیں ہیں۔“ جب میاں بیوی کے مابین شرمگاہ کو نہ چھپانے پر کوئی ملامت نہیں تو اس کےعلاوہ باقی بدن تو بالاولیٰ کھلا رکھاجاسکتا ہے۔(ابن عثيمين :نورعلي الدرب:66) 141۔دورانِ مباشرت قرآن مجید پڑھنا۔ جب ضرورت کے تحت ہوتو کوئی مضائقہ نہیں،لیکن جب مباشرت ہوگئی تو