کتاب: 477 سوال و جواب برائے نکاح و طلاق - صفحہ 131
دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے کیونکہ خاوند کا اس پر بڑا حق ہے۔“ اور فرمان باری تعالیٰ ہے: ((الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُ ۚ وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ)) (النساء: 34) ”مرد عورتوں پر نگران ہیں، اس وجہ سے کہ اللہ نے ان کے بعض کو بعض پر فضیلت عطا کی اور اس وجہ سے کہ انھوں نے اپنے مالوں سےخرچ کیا،پس نیک عورتیں فرمانبردار ہیں،غیر حاضری میں محافظت کرنے والی ہیں،اس لیے کہ اللہ نے(انھیں) محفوظ رکھا اور وہ عورتیں جن کی نافرمانی سے تم ڈرتے ہو،سو انھیں نصیحت کرواور بستروں میں ان سے الگ ہوجاؤ اورانھیں مارو۔“ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے واضح کردیا ہے کہ مرد کو عورت پر تسلط حاصل ہے اور یہ کہ جب بیوی برُا رویہ اختیار کرے مرد اس کے سدباب کے لیے سخت اقدامات بھی کرسکتا ہے،جو اس بات کی دلیل ہے کہ خاوند کی اطاعت معروف طریقے سے واجب ہے اور بیوی کے لیے اس کی ناحق مخالفت کرنا حرام ہے۔(الفوزان: المنتقيٰ:212) 129۔عورت کا خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نکلنا۔ جب خاوند موجود ہوتو اس کی اجازت کے بغیر باہر نکلنا جائز نہیں ہے اور اگر غائب ہوتو نکل سکتی ہے،جب تک وہ منع نہ کرے اور یہ نہ کہے:نہ نکلنا،اگر