سورة المآئدہ - آیت 34

إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن قَبْلِ أَن تَقْدِرُوا عَلَيْهِمْ ۖ فَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

ہاں وہ لوگ اس سے مستثنی ہیں جو تمہارے ان کو قابو میں لانے سے پہلے ہی توبہ کرلیں (٢٨) ایسی صورت میں یہ جان رکھو کہ اللہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت 34 دلالت کرتی ہے کہ محاربین اگر ہاتھ آنے سے پہلے توبہ کرلیں گے تو آیت میں مذکور حد ساقط ہوجائے گی اگر وہ کافر ہوں گے تو اسلام لانے کے بعد یہ حد ساقط ہوجائے گی، اور اگر مسلمان ہوں گے تو بھی آیت میں مذکور تمام انواع حدود ساقط ہوجائیں گے۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ صحابہ کا اسی پر عمل رہا ہے، لیکن بعض اہل علم کا خیال ہے کہ گرفتار کیے جانے سے پہلے توبہ کرلینے سے قصاص اور دوسرے انسانی حقوق ساقط نہیں ہوں گے۔