سورة البقرة - آیت 183

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مسلمانو ! جس طرح ان لوگوں پر جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں روزہ فرض کردیا گیا تھا اسی طرح تم پر بھی فرض کردیا گیا ہے تاکہ تم میں پرہیز گاری پیدا ہو

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

رمضان میں روزہ رکھنے کا حکم اور اس سلسلہ میں دین حق کے بعض اصولی حقائق کی تعلیم۔ نیز ان غلطیوں کا ازالہ جو اس بارے میں عام طور پر پھیلی ہوئی تھیں۔ روزہ کے حکم سے یہ مقصود نہیں ہے کہ انسان کا فاقہ کرنا اور اپنے جسم کو تکلیف و مشقت میں ڈالنا کوئی ایسی بات ہے جس میں پاکی و نیکی ہے۔ بلکہ تمام تر مقصود نفس انسانی کی اصلاح و تہذیب ہے۔ روزہ رکھنے سے تم میں پرہیز گاری کی قوت پیدا ہوگی اور نفسانی خواہشوں کو قابو میں رکھنے کا سبق سیکھ لو گے