سورة التوبہ - آیت 93

إِنَّمَا السَّبِيلُ عَلَى الَّذِينَ يَسْتَأْذِنُونَكَ وَهُمْ أَغْنِيَاءُ ۚ رَضُوا بِأَن يَكُونُوا مَعَ الْخَوَالِفِ وَطَبَعَ اللَّهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ فَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

الزام تو دراصل ان پر ہے جو تجھ سے (بیٹھے رہنے کی) اجازت مانگتے ہیں حالانکہ مالدار ہیں، انہوں نے پسند کیا کہ (جب سب لوگ راہ حق میں کوچ کر رہے ہوں تو یہ) گھروں میں رہ جانے والی عورتوں کے ساتھ رہیں (حقیقت یہ ہے کہ) اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی، پس جانتے بوجھتے نہیں۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) یعنی بےحس سرمایہ دار جسے ثروت و غنا سے محبت ہے ، اور دولت کونین سے نفرت ، جو نفسانی آسائش چاہتا ہے اور ملت کے درد سے تہی قلب ہے جو عین جہاد کے وقت عورتوں کی طرح گھروں میں آرام فرما ہے ملعون ہے اللہ کی رحمت سے دور ہے ۔ حل لغات : نصحوا : مخلص رہنا ۔ تفیض : فاض ۔ الماء اذا اسال متعصبا ، یعنی ابل پڑنا ، پانی آنکھوں سے ابل ابل کر نکلے ۔