سورة التوبہ - آیت 73

يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اے پیغمبر ! کافروں اور منافقوں دونوں سے جہاد کر اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آ (کیونکہ کافروں کی عہد شکنیاں اور منافقوں کا عذر فریب اب آخری درجہ تک پہنچ چک ہے) بالآخر ان کا ٹھکانا دوزخ ہے (اور جس کا آخری ٹھکانا دوزخ ہو تو) کیا ہی بری پہنچنے کی جگہ ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) جہاد و غلظت کے معنی یہ نہیں کہ ہر دو فریقین سے جہاد بالسیف ہی ہو بلکہ جیسا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے مروی ہے کفار سے جہاد کے معنی یہ ہیں کہ ان کے ساتھ تیغ وسنان کا استعمال کیا جائے اور منافقین سے جہاد یہ ہے کہ انہیں ذلیل کیا جائے اسلامی مجالس میں رسوا کیا جائے ، اور اللہ کی حجت کو پورا کیا جائے ۔