سورة الانفال - آیت 73

وَالَّذِينَ كَفَرُوا بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ إِلَّا تَفْعَلُوهُ تَكُن فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ كَبِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے وہ بھی (راہ کفر میں) ایک دوسرے کے کارساز و رفیق ہیں۔ اگر تم ایسا نہ کرو گے (یعنی باہمی ولایت اور بھائی چارگی کا جو حکم دیا گیا ہے اور وفائے عہد اور اعانت مسلمین کی جو تلقین کی گئی ہے اس پر کاربند نہیں رہو گے) تو ملک میں فتنہ پیدا ہوجائے گا اور بڑی ہی خرابی پھیلے گی۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یعنی بفہوائے الکفر مسلئۃ واحدۃ ۔ تمام کافر کفر کی تائید پر کمربستہ ہیں اور آپس میں اتحاد واخوت کے تعلقات قائم رکھتے ہیں جہاں کہیں اور جب کہیں اسلام سے تصادم ہوتا ہے ، یہ سب اکھٹے ہوجاتے ہیں اور اپنے اختلافات کو بھول جاتے ہیں ، اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ بھی متحد الکلہ رہیں اور پوری طرح ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ رہیں ورنہ کفر مسلمانوں کے خلاف ایک طوفان پیدا کر دے گا ، کیونکہ کفر واسلام میں ایک دائمی جنگ اور ایک مستقبل آویزش ہے ۔