سورة الانفال - آیت 61

وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) اگر (دشمن) صلح کی طرف جھکیں تو چاہیے تم بھی اس کی طرف جھک جاؤ اور (ہر حال میں) اللہ پر بھروسہ روکھو۔ بلاشبہ وہی ہے جو (سب کی) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مذہب امن : (ف ١) غرض یہ ہے کہ اسلام صلح وآشتی کا مذہب ہے وہ از خود نہیں چاہتا ، کہ جنگ کی آگ بھڑکائی جائے البتہ جب مخالفین مجبور کردیں ، تو وہ بہادری کے ساتھ مقابلہ کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ (آیت) ” وتوکل علی اللہ “۔ سے مقصود یہ ہے کہ صلح کا میلان زیادہ رہے ، اور خدا پر بھروسہ کرکے ایک دفعہ مخالفین کو موقع دیا جائے کہ وہ بااعتماد ثابت ہوں اور جنگ رک جائے ،