وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُوا بِهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَنَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ
جس طرح یہ لوگ پہلی بار (قرآن جیسے معجزے پر) ایمان نہیں لائے، ہم بھی (ان کی ضد کی پاداش میں) ان کے دلوں اور نگاہوں کا رخ پھیر دیتے ہیں، اور ان کو اس حالت میں چھوڑ دیتے ہیں کہ یہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے پھریں۔
ف 14 یعنی جیساکہ انہوں نے پہلی دفعہ چاند کے پھٹ جانے کی عظیم الشان نشانی دیکھی اور وہ ایمان نہیں لائے بہ کی ضمیر کامر جع آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں یا پھر قرآن۔ ف 15 یعنی جن کو اللہ تعالیٰ ہدایت دیتا ہے وہ پہلی دفعہ ہی حق کی بات سن کر انصاف سے قبول کرتے ہیں اور جس شخص نے پہلے ہی ضد سے یہ ٹھان رکھی ہے کہ زمانے کا ہی نہیں وہ معجزہ دیکھر کر بھی کچھ حیلہ بنالیتا ہے مثلا فرعون نے کتنے ہی معجزے دیکھے پر وہ ایمان نہ لایا۔ (از موضح)