سورة الانفال - آیت 73

وَالَّذِينَ كَفَرُوا بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۚ إِلَّا تَفْعَلُوهُ تَكُن فِتْنَةٌ فِي الْأَرْضِ وَفَسَادٌ كَبِيرٌ

ترجمہ ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

اور (دیکھو) جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے وہ بھی (راہ کفر میں) ایک دوسرے کے کارساز و رفیق ہیں۔ اگر تم ایسا نہ کرو گے (یعنی باہمی ولایت اور بھائی چارگی کا جو حکم دیا گیا ہے اور وفائے عہد اور اعانت مسلمین کی جو تلقین کی گئی ہے اس پر کاربند نہیں رہو گے) تو ملک میں فتنہ پیدا ہوجائے گا اور بڑی ہی خرابی پھیلے گی۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

8 یعنی کفار سے ترک موالات ( دوستی و میراث) اور باہم دوستی وتعاون۔ حدیث میں ہے کہ کافر اور مسلمان ایک دوسرے کے وارث نہیں ہو سکتے۔ ( ابن کثیر) ف 9 یعنی آئے دن جنگ رہیگی اور رات دن کے اور میرث کے دعوے چلتے رہے گے۔ مطلب یہ ہے کہ کافر اور مو منوں کے باہم موالات اور مل جل کر رہنے سے امنب قائم نہیں رہ سکتا ( ابن کثیر )