سورة الإنفطار - آیت 6

يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے انسان کس چیز نے تجھے اپنے کریم رب کے بارے میں دھوکے میں ڈال دیا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(6/7/8)یہاں خطاب ان تمام کافر و فاسق انسانوں سے ہے جو دنیا میں معصیت کی زندگی گذارتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اے انسان ! تجھے کس چیز نے دھوکے میں ڈال دیا ہے کہ تو اپنی فطرت سے منحرف ہوگیا ہے اور اپنے اس رب کی نافرمانی کر رہا ہے جو عظیم و جلیل اور کامل و قادر ہے۔ اور جس نےتم پر یہ احسان کیا ہے کہ تمہیں کامل الخلقت انسان بنایا ہے، عقل و حواس اور اپنی گونگاوں نعمتوں سے نوازا ہے، تم کچھ بھی نہیں تھے، تو اس نے تمہیں ایک نطفہ حقیر سے پیدا کیا، ایک مکمل آدمی بنایا، کان، آنکھ اور عقل جیسی نعمت دی، ہاتھ اور پاؤں دیئے، سینے میں دھڑکتا ہوا دل دیا اور ہر طرح سے ایک مکمل آدمی بنایا اور اس کا کمال قدرت دیکھو کہ اس نے تم میں سے کسی کو گورا کسی کو کالا بنایا کسی کو لمبا اور کسی کو ناٹا بنایا اور پھر تم میں سے کسی کو مذکر اور کسی کو مؤنث بنایا یہ سب اس کی قدرت کی کاریگری اور اس کی کمال صناعی ہے، جس کا تقاضا ہے کہ تم اپنے رب کی نافرمانی نہ کرو، ہردم اسی کی بندگی میں لگے رہو، اور کسی حال میں بھی اس کے احکام سے سرتابی نہ کرو۔