سورة التحريم - آیت 5

عَسَىٰ رَبُّهُ إِن طَلَّقَكُنَّ أَن يُبْدِلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِّنكُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُّؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَأَبْكَارًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہو سکتا ہے کہ نبی سب بیویوں کو طلاق دے دیں تو اللہ تمہارے بدلے میں انہیں ایسی بیویاں عطا فرما دے جو تم سے بہتر ہوں، پکی مسلمان، ایماندار، اطاعت گزار، توبہ کرنے والیاں، عبادت گزار اور روزہ دار، شوہر دیدہ اور کنواریاں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(5) اس آیت کریمہ میں حفصہ، عائشہ اور دیگر امہات المؤمنین کو مزید دھمکی دی گئی ہے اور انہیں ڈرایا گیا ہے کہ اگر تم میرے نبی کو اذیت پہنچاؤ گی تو ممکن ہے وہ تم سب کو طلاق دے دیں اور ان کا رب تمہارے بدلے انہیں تم سے اچھی بیویاں عطا کرے، لیکن اللہ تعالیٰ نے ان پر کرم کیا اور اس آیت کے نازل ہونے کے بعدتمام امہات المؤمنین نے آپ (ﷺ) کو راضی کیا، آپ کا غایت و رجہ ادب و احترام کیا اور بہترین مسلمان عورتیں بن گئیں، اس لئے رسول اللہ (ﷺ) نے انہیں طلاق نہیں دی، بلکہ آپ (ﷺ) جب تک دنیا میں رہے، وہ سب آپ کی بیویاں ہیں، اور آخرت میں بھی آپ کی بیویاں ہوں گی۔