سورة الزخرف - آیت 19

وَجَعَلُوا الْمَلَائِكَةَ الَّذِينَ هُمْ عِبَادُ الرَّحْمَٰنِ إِنَاثًا ۚ أَشَهِدُوا خَلْقَهُمْ ۚ سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ وَيُسْأَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

انہوں نے فرشتوں کو جو الرّحمان کے خاص بندے ہیں، عورتیں قرار دے لیا ہے کیا ان کی تخلیق کے وقت وہ موجود تھے ان کی گواہی لکھ لی جائے گی ہر صورت انہیں اس کی جوابدہی کرنی ہو گی

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

جو فرشتے لیل و نہار اپنے خالق و مالک کی تسبیح و تقدیس میں لگے ہوتے ہیں، انہیں اپنی غایت درجہ کی جہالت و نادانی کی وجہ سے عورتیں کہتے ہیں، کیا جب اللہ نے انہیں پیدا کیا تھا اس وقت وہ موجود تھے اور انہیں علم ہوگیا تھا کہ اللہ نے انہیں مؤنث پیدا کیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ کی قدر و منزلت کے خلاف یہ بڑی ہی ظالمانہ جرأت ہے، جس کے بارے میں قیامت کے دن ان سے سوال ہوگا اور کہا جائے گا کہ اپنے دعویٰ کی صداقت پر دلیل و برہان پیش کرو، لیکن وہ عاجز رہیں گے اور تب انہیں ذلت و سروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔