سورة النمل - آیت 4

إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ زَيَّنَّا لَهُمْ أَعْمَالَهُمْ فَهُمْ يَعْمَهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے ان کے لیے ہم نے ان کے کردار کو خوشنما بنادیا ہے اس لیے وہ بھٹکتے پھرتے ہیں۔ (٤)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

2۔ آخرت پر ایمان لانا ہی تمام بھلائیوں کی جڑ ہے، اور اس کا انکار تمام شر و فساد کا پیش خیمہ ہے۔ جو شخص آخرت کا منکر ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی برائیوں کو اس کی نگاہ میں خوبصورت بنا دیتا ہے۔ اس کے دل سے جزا و سزا کا خوف نکل جاتا ہے، اور وہ شہوتوں اور گناہوں میں ڈوب جاتا ہے پھر تو اس کی حالت ایسی ہوجاتی ہے کہ وہ انہی معاصی میں غوطہ زن رہتا ہے، اور اس کے اندر خیر و شر کی تمیز باقی نہیں رہتی۔