سورة الفرقان - آیت 55

وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنفَعُهُمْ وَلَا يَضُرُّهُمْ ۗ وَكَانَ الْكَافِرُ عَلَىٰ رَبِّهِ ظَهِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اس الٰہ کو چھوڑ کر لوگ ان کی عبادت کرتے ہیں جو انہیں نفع اور نقصان نہیں پہنچاسکتے اور کافر اپنے رب کا مخالف بنا ہوا ہے۔ (٥٥)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

25۔ مذکورہ بالا دلائل توحید ربوبیت کا تقاضا تھا کہ مشرکینِ مکہ صرف ایک اللہ کی عبادت کرتے، لیکن وہ ان بتوں کی پوجا کرتے ہیں جو ان کی عبادت کے بدلے میں نہ انہیں فائدہ پہنچا سکتے ہیں، اور اگر وہ ان کی عبادت نہ کریں تو نہ انہیں نقصان پہنچا سکتے ہیں اور وہ ان بتوں کی نہیں بلکہ درحقیقت شیطان کی عبات کرتے ہیں جو انہیں بتوں کی عبادت پر ورغلاتا ہے تو گویا کافر اپنے رب کے خلاف شیطان کی مدد کرتا ہے، یعنی اسے مزید اللہ کی نافرمانی پر اکساتا ہے اور اس کی ہمت بڑھاتا ہے