سورة الفرقان - آیت 52

فَلَا تُطِعِ الْكَافِرِينَ وَجَاهِدْهُم بِهِ جِهَادًا كَبِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پس اے نبی کافروں کی بات ہرگز نہ مانیں اور اس قرآن کے ذریعے کفار کے ساتھ زبردست جہاد کریں۔“ (٥٢)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اس لیے آپ صبر و ثبات سے کام لیجئے اور کسی بھی معاملے میں کافروں کی بات نہ مانئے، اور قرآن کریم کی دعوت ان تک پہنچانے میں پوری طرح کوشاں رہئے، ان کے سامنے اس کی تلاوت کیجئے اور اس میں جو اوامر و نواہی اور نصیحت و موعظت ہیں انہیں بتاتے رہئے، اور اس راہ میں کسی بھی ممکن کوشش سے باز نہ آئیے مفسر ابو السعود لکھتے ہیں کہ اس آیت میں نبی کریم (ﷺ) کو کافروں کے ساتھ دعوت و تبلیغ کی راہ میں مدارات اور نرمی کرنے سے روک دیا گیا ہے، اس لیے کہ ایسا کرنے سے حق کی آواز دب جائے گی، اور اسلام کے پھیلنے میں تاخیر ہوگی