سورة الفرقان - آیت 8

أَوْ يُلْقَىٰ إِلَيْهِ كَنزٌ أَوْ تَكُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْكُلُ مِنْهَا ۚ وَقَالَ الظَّالِمُونَ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلًا مَّسْحُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یا اور کچھ نہیں تو اس کے لیے کوئی خزانہ ہی اتاردیا جاتا یا اس کے پاس کوئی باغ ہی ہوتا جس سے یہ روزی حاصل کرتا۔ ظالم کہتے ہیں تم لوگ توایک سحر زدہ شخص کے پیچھے لگے ہوئے ہو۔ (٨)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اگر یہ واقعی رسول ہوتا تو آسمان سے ضرور کوئی فرشتہ اترتا جو ہر وقت اس کے ساتھ ہوتا اور اس کی مدد کرتا، یا آسمان سے اس کے لیے خزانہ بھیج دیا جاتا، تاکہ طلب معاش کے لیے اسے کد و کاوش نہ کرنی پڑتی، یا اس کے پاس کھجوروں اور انگوروں کا کوئی باغ ہوتا جس کے پھل کھایا کرتا، اللہ تعالیٰ نے آیت (8) کے آخر میں فرمایا ہے کہ ظالموں نے اسی پر بس نہیں کیا، بلکہ رسول اللہ (ﷺ) کو مسحور و مجنون کہا، اور صحابہ کرام سے کہا کہ تم لوگ تو ایک ایسے آدمی کے پیچھے لگ گئے ہو جس کی عقل جادو کے اثر سے ماری گئی ہے۔