سورة الحج - آیت 45

فَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ فَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَىٰ عُرُوشِهَا وَبِئْرٍ مُّعَطَّلَةٍ وَقَصْرٍ مَّشِيدٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کتنی ہی ظالم بستیاں ہیں جن کو ہم نے تباہ کیا ہے اور آج وہ اپنی چھتوں پر الٹی پڑی ہیں کتنے ہی کنوئیں بیکار اور کتنے ہی محلات کھنڈر بنے ہوئے ہیں۔“ (٤٥)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اسی مفہوم کی تائید کے طور پر آیت (45) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ بہت سی بستیوں والوں نے جب شرک باللہ اور تکذیب رسول کے ذریعہ اپنے آپ پر ظلم کیا تو ہم نے ان بستیوں کو تباہ کردیا، ان کے تمام مکانات اپنی چھتوں کے بل زمین بوس ہوگئے وہ کنوئیں جن کا پانی پیتے تھے اب بے کار پڑے ہیں اور وہ قصور و محلات جن میں وہ داد عیش دیتے تھے ان میں اب ہوکا عالم ہے۔