سورة الكهف - آیت 35

وَدَخَلَ جَنَّتَهُ وَهُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ قَالَ مَا أَظُنُّ أَن تَبِيدَ هَٰذِهِ أَبَدًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور وہ اپنے باغ میں اس حال میں داخل ہوا کہ وہ اپنی جان پر ظلم کرنے والا تھا، کہنے لگا میں نہیں گمان کرتا کہ یہ کبھی تباہ ہوگا۔“ (٣٥) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

مفسرین لکھتے ہیں کہ اس نے مسلمان کا ہاتھ پکڑا اور باغ میں داخل ہو کر اپنے کفر و استکبار کا اظہار کرتے ہوئے گھومنے لگا اور اس کی خوبیاں بیان کرنے لگا، اور چونکہ وہ زمانے کی ابدیت کا قائل تھا اس لیے کہنے لگا کہ میں نہیں سمجھتا ہوں کہ میرے یہ باغ ختم ہوجائیں گے