سورة النحل - آیت 95

وَلَا تَشْتَرُوا بِعَهْدِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۚ إِنَّمَا عِندَ اللَّهِ هُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اللہ کے عہد کے بدلے تھوڑی قیمت نہ لو، جو چیز اللہ کے پاس ہے وہ تمہارے لیے بہتر ہے، اگر تم جانتے ہوتے۔“ (٩٥) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(61) قریش کے لوگ کمزور مسلمانوں کو لالچ دیتے تھے کہ اگر وہ اسلام کو چھوڑ دیں گے تو وہ انہیں مال و متاع سے نوازیں گے، اللہ تعالیٰ نے ایسے مسلمانوں کو مخاطب کر کے کہا کہ اللہ کے ساتھ کیے گئے عہد و پیمان اور رسول اللہ (ﷺ) کے ہاتھ پر کی گئی بیعت کے بدلے تم لوگ دنیا کی متاع حقیر کو قبول نہ کرو، اس کے بعد کہا کہ نصرت و فتح، مال غنیمت اور رزق کثیر اور آخرت میں جنت جیسی لازوال نعمت اس عارضی متاع سے زیادہ بہتر ہے جس کی قریش لالچ دیتے ہیں۔