سورة ھود - آیت 87

قَالُوا يَا شُعَيْبُ أَصَلَاتُكَ تَأْمُرُكَ أَن نَّتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَن نَّفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاءُ ۖ إِنَّكَ لَأَنتَ الْحَلِيمُ الرَّشِيدُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” انہوں نے کہا اے شعیب کیا تیری نماز تجھے ہی حکم دیتی ہے کہ ہم انہیں چھوڑ دیں جن کی عبادت ہمارے باپ دادا کیا کرتے تھے یا اپنے مالوں میں کریں جو چاہیں یقیناً تو بہت بردبار، بڑاسمجھ دار ہے۔“ (٨٧) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(72) شعیب (علیہ السلام) کثرت سے نماز پڑھتے تھے اور ذکر الہی میں مشغول رہتے تھے، اسی لیے کافروں نے ان کی دعوت کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ اے شعیب ! کیا تمہاری نمازیں تمہیں حکم دیتی ہیں کہ ہم ان معبودوں کو چھوڑ دیں جن کی ہمارے باپ دادا عبادت کرتے تھے، یا اپنے مال کے بڑھا وے کے لیے جو کچھ ہم کرتے آئے ہیں اسے چھوڑ دیں، تم تو خاندان اور قوم میں بہت ہی سوجھ بوجھ والے سمجھے جاتے تھے، پھر یہ بہکی بہکی باتیں کیوں کرتے ہو؟