سورة المعارج - آیت 3

مِّنَ اللَّهِ ذِي الْمَعَارِجِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس اللہ کی طرف سے ہے۔ جو بلندیوں کا مالک ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢] معارج کی لغوی تشریح :۔ معارج ( مِعْرَجْ اور معراج کی جمع) عَرَجَ میں دو باتیں بنیادی طور پر پائی جاتی ہیں۔ جھکاؤ اور بلندی اور عَرَجَ فِیْ السِّلْمِ بمعنی سیڑھی یا زینہ پر چڑھنا۔ سیڑھی پر چڑھنے کے لیے آگے کی طرف جھکنا بھی پڑتا ہے اور بلندی کی طرف چڑھنا عام چلنے کی نسبت دشوار بھی ہوتا ہے۔ نیز عرج کے معنی لنگڑا کر چلنا اور أعْرَجَ بمعنی لنگڑا۔ کیونکہ لنگڑا کر چلنے میں بھی یہ دو باتیں پائی جاتی ہیں آگے کو جھکاؤ بھی اور بلندی پر چڑھنے جیسی دشواری بھی۔ اور معراج کے معنی بلندی پر چڑھنے کا ذریعہ بھی یعنی سیڑھی یا زینہ وغیرہ اور وہ بلند جگہ بھی جہاں پہنچنا مقصود ہو۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج ہوا تھا تو معراج سے مراد بلند مقام ہے'جہاں تک اللہ تعالیٰ آپ کو لے جانا چاہتا تھا۔ اور ﴿ذِی الْمَعَارِجِ﴾ کا معنی وہ بلند و بالا ذات جس کے سامنے سب بلندیاں ہیچ ہوں۔ بلند سے بلند مقامات کا مالک۔ گویا کافروں پر یہ ٹلنے والا عذاب ایسی بلند ذات کی طرف سے آئے گا۔