سورة النجم - آیت 31

وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ لِيَجْزِيَ الَّذِينَ أَسَاءُوا بِمَا عَمِلُوا وَيَجْزِيَ الَّذِينَ أَحْسَنُوا بِالْحُسْنَى

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا مالک اللہ ہے، تاکہ وہ برائی کرنے والوں کو ان کے برے اعمال کی سزا دے اور جنہوں نے اچھائی کی ان لوگوں کو بہترین جزا دے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢١] اس آیت میں واضح طور پر آخرت، اس کی اہمیت اور اس کی حکمت بیان کی گئی ہے یعنی دنیا میں مشرک و موحد، نیک اور بد، متقی اور ظالم کے اعمال کا نتیجہ کبھی اتنا واضح طور پر نہیں نکلا کرتا جس سے انسان بھلائی کی راہ قبول کرنے پر مجبور ہوجائے۔ یہ دنیا صرف دارالعمل ہے دارالجزا اخروی زندگی ہے۔ وہاں برے اور بھلے مشرک اور موحد کا فرق اتنا واضح ہوگا جس کو ہر شخص دیکھ بھی لے گا اور عذاب و ثواب اس پر واقع ہوگا۔