سورة غافر - آیت 20

وَاللَّهُ يَقْضِي بِالْحَقِّ ۖ وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِهِ لَا يَقْضُونَ بِشَيْءٍ ۗ إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اللہ ٹھیک ٹھیک بے لاگ فیصلہ کرے گا، اللہ کو چھوڑ کر مشرکین جن کو پکارتے ہیں وہ کسی چیز کا بھی فیصلہ کرنے والے نہیں ہیں، بلاشبہ اللہ ہی سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٧] آنکھوں کی حرکات کی اقسام :۔ آنکھوں کی بے شمار حرکات ہوتی ہیں۔ جن میں اکثر مذموم اور خَائِنَۃَ الاَعْیُن ِکے ضمن میں آتی ہیں۔ مثلاً بطور طعن و تشنیع آنکھیں مارنا پھر استہزاء کی نظر اور طرح ہوتی ہے پھر آنکھوں آنکھوں میں باتیں بھی ہوتی ہیں۔ دوسروں سے آنکھیں بچا کر غیر محرم عورتوں کو بدنظری سے چوری چھپے دیکھا بھی جاتا ہے۔ اللہ آنکھوں کے ان سب قسم کے اشاروں کو بھی جانتا ہے اور دلوں میں پیدا ہونے والے جن خیالات کے نتیجہ میں آنکھیں ایسے اشارے اور حرکات کرتی ہیں وہ ان خیالات تک سے بھی واقف ہے۔