سورة ص - آیت 31

إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جب شام کے وقت اس کے سامنے خوب سدھائے ہوئے گھوڑے پیش کیے گئے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٩] صافنات کا لغوی معنی :۔ صافنات، صافن کی جمع ہے اور صَفَنَ (الفرس) بمعنی گھوڑے کا تین ٹانگوں پر اس طرح کھڑا ہونا کہ چوتھے کھر کا صرف سرا زمین پر ٹکا رہے اور اس سے چاک و چوبند گھوڑا مراد لیا جاتا ہے۔ اور جیاد، جَیِّد کی جمع ہے۔ اور جاد الفرس یعنی گھوڑے کا سبک اور تیز رفتار ہونا ہے۔ یہ ان گھوڑوں کی صفات ہیں جو سیدنا سلیمان علیہ السلام نے جہاد کی خاطر رکھے ہوئے تھے۔