سورة سبأ - آیت 32

قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُوا لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا أَنَحْنُ صَدَدْنَاكُمْ عَنِ الْهُدَىٰ بَعْدَ إِذْ جَاءَكُم ۖ بَلْ كُنتُم مُّجْرِمِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

بڑے کمزور لوگوں کو جواب دیں گے کیا ہم نے تمہیں اس ہدایت سے روکا تھا؟ جو تمہارے پاس آئی تھی تم تو خود ہی مجرم تھے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٤٩] یعنی انبیاء نے جیسی دعوت ہمیں دی تھی ویسی ہی تمہیں بھی دی تھی۔ ہم نے زبردستی کسی کو بھی ان کی دعوت قبول کرنے سے نہیں روکا تھا۔ اگر تم ایمان لانا چاہتے تو ہم تمہیں کیسے روک سکتے تھے۔ اس کے بجائے حقیقت یہ ہے کہ تم خود بھی انبیاء کی پیش کردہ دعوت اور اس کی پابندیوں کو قبول کرنے کے لئے تیار نہ تھے نہ ہی تم ان سختیوں کو برداشت کرنے پر آمادہ تھے جو انبیاء کو ماننے والوں کو پیش آتی تھیں۔ اس لحاظ سے ہم اور تم دونوں ایک جیسے مجرم ہیں۔ اگر کچھ فرق ہے تو یہ صرف یہ کہ ہم نے تمہیں اپنی طرف بلایا۔ اور ہمارا یہ بلانا چونکہ تمہارے اپنے ہی ضمیر کی آواز اور اپنی ہی خواہش نفس کی تکمیل تھی۔ لہٰذاتم نے فوراً ہماری دعوت کو قبول کرلیا۔ اس وقت حقیقت میں تم ہماری پیروی نہیں بلکہ اپنے نفس اور اپنے مفادات کی پیروی کر رہے تھے۔ ورنہ تم لوگ ہم سے تعداد میں بہت زیادہ تھے۔ اگر تم ایمان لانا چاہتے اور اس کام میں مخلص ہوتے تو تم ہمارا بھی ناطقہ بند کرسکتے تھے کیونکہ اکثریت میں تم تھے ہم نہیں تھے۔