سورة الشعراء - آیت 224

وَالشُّعَرَاءُ يَتَّبِعُهُمُ الْغَاوُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” شعراء کے پیچھے تو گمراہ لوگ چلا کرتے ہیں۔ (٢٢٤)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٣٤] کفار مکہ کا ایک الزام یہ بھی تھی کہ آپ( معاذ اللہ) شاعر ہیں۔ اسی نسبت سے یہاں شاعروں اور شاعروں کو داد دینے والوں کے کچھ اوصاف بیان فرما دیئے۔ تاکہ ہر شخص از خود یہ فیصلہ کرلے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شاعر ہوسکتے ہیں یا نہیں؟ پھر آپ کے پیرو کاروں کے اوصاف کیسے ہیں۔ اور شاعروں کے پیروکاروں کے کیسے ہوتے ہیں؟ شاعروں کا کام محض گرمی محفل اور وقتی جوش پیدا کرنا ہوتا ہے جس کا مستقل ہدایت سے کچھ تعلق نہیں ہوتا۔ اور ان کی داد دینے والے بھی ہدایت کی راہ سے بے بہرہ اور بہکے ہوئے لوگ ہوتے ہیں۔