سورة المؤمنون - آیت 117

وَمَن يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ لَا بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا حِسَابُهُ عِندَ رَبِّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُفْلِحُ الْكَافِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جو کوئی اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو پکارے جس کے لیے اس کے پاس کوئی دلیل نہیں اس کا حساب اس کے رب کے پاس ہے یقیناً کافر کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔ (١١٧)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠٩] غیر اللہ کوپکارنےپرکوئی عقل یانقلی دلیل موجودنہیں :یعنی جو لوگ اللہ کے ساتھ دوسروں کو بھی پکار کر شرک کے مرتکب ہو رہے ہیں اور انہوں نے انھیں اپنا حاجت روا اور مشکل کشا سمجھ رکھا ہے۔ تو ان کے پاس اس کے جواز میں نہ کوئی عقلی دلیل موجود ہے اور نہ نقلی۔ ایسے من گھڑت قصوں کی بنیاد محض وہم و گمان پر ہوتی ہے پھر تقلید آباء کی وجہ سے یہ نظریے لوگوں میں رواج پا جاتے ہیں۔ ایسے مشرکوں سے اللہ تعالیٰ پورا پورا حساب لے گا اور ہر ایک کو اس کے مقدار جرم کے مطابق سزا دی جائے گی۔ اور ایسے ہٹ دھرم اور منکر لوگ جو سمجھانے پر باز نہیں آتے۔ آخرت میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔