سورة طه - آیت 89

أَفَلَا يَرَوْنَ أَلَّا يَرْجِعُ إِلَيْهِمْ قَوْلًا وَلَا يَمْلِكُ لَهُمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” کیا وہ دیکھتے نہ تھے کہ بچھڑا ان کی بات کا نہ جواب دیتا ہے اور نہ انہیں نفع اور نقصان پہنچا سکتا ہے ؟“ (٨٩)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦٢] یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے یعنی ان بدبختوں کو اتنی بھی سمجھ نہ آئی کہ اگر اس بچھڑے کی سی آواز نکلتی بھی ہے تو وہ کیا ان کے سوال کا جواب دے سکتا ہے ؟ بلکہ وہ تو سنتا بھی نہیں پھر جواب کیا دے گا ؟ اور جو چیز نہ سن سکے نہ جواب دے سکے وہ کسی کا کیا بگاڑ سکتی ہے یا سنوار سکتی ہے؟ نیز وہ الٰہ کیسے ہوسکتی ہے؟