سورة مريم - آیت 38

أَسْمِعْ بِهِمْ وَأَبْصِرْ يَوْمَ يَأْتُونَنَا ۖ لَٰكِنِ الظَّالِمُونَ الْيَوْمَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جس دن وہ ہمارے پاس آئیں گے۔ اس دن ان کے کان خوب سن رہے ہوں گے اور ان کی آنکھیں بھی اچھی طرح دیکھ رہی ہوں گی مگر آج ظالم کھلی گمراہی میں مبتلا ہیں۔ (٣٨)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٤] یعنی آج اس دنیا میں انھیں دیکھنے اور سننے کا فائدہ ہے مگر نہ دیکھتے ہیں اور نہ سنتے ہیں۔ مگر قیامت کے دن خوب دیکھ اور سن رہے ہوں گے مگر اس دن دیکھنے اور سننے کا کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ اس دن وہ ایسی ایسی باتیں سنیں گے جن سے ان کے جگر پھٹ جائیں گے اور ایسے منظر دیکھیں گے جن سے ان کے چہروں پر سیاہی اور مردنی چھا جائے گی۔