سورة النحل - آیت 110

ثُمَّ إِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِينَ هَاجَرُوا مِن بَعْدِ مَا فُتِنُوا ثُمَّ جَاهَدُوا وَصَبَرُوا إِنَّ رَبَّكَ مِن بَعْدِهَا لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” پھر یقیناً آپ کا رب ان لوگوں کے لیے جنہوں نے وطن چھوڑا، اس کے بعد کہ آزمائش میں ڈالے گئے تو انھوں نے جہاد کیا اور صبر کیا، یقیناً آپ کا رب اس کے بعد ضرور بخشنے والا، بہت مہربان ہے۔“ ( ١١٠)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١١٤] ہجرت حبشہ :۔ اس آیت میں ان مظلوم مسلمانوں کا ذکر ہے جن پر قریش مکہ نے عرصہ حیات تنگ کر رکھا تھا۔ اور جو با لآخر حبشہ کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ یہ ہجرت ٤ یا ٥ نبوی میں ہوئی تھی۔ اور تقریباً اسی (٨٠) صحابہ اپنا گھر بار، رشتہ دار، اموال و جائداد اور اپنا وطن مالوف چھوڑ کر مکہ سے حبشہ کی طرف چلے گئے تھے۔ پھر انھیں لوگوں نے دوبارہ حبشہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ غزوات میں بھی شریک ہوتے رہے اور ہر طرح کے مصائب خوشدلی سے برداشت کرتے رہے۔ ایسے لوگوں کی چھوٹی موٹی لغزشیں اللہ تعالیٰ معاف فرما دے گا۔