سورة الحجر - آیت 24

وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور یقیناً وہ ہمارے علم میں ہیں جو تم میں سے بہت پہلے جانے والے ہیں اور بلا شبہ وہ بھی ہمارے علم میں ہیں جو پیچھے آنے والے ہیں۔“ (٢٤) ”

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥ ١] الفاظ میں عمومیت ہے اور ان سے مراد وہ لوگ بھی ہوسکتے ہیں جو پہلے گزر چکے ہیں اور جو بعد میں آنے والے ہیں اور یہ بھی کہ جو اسلام لانے میں آگے نکل جانے والے ہیں یا پیچھے رہنے والے ہیں۔ یا کسی بھی نیک کام میں یا برے کام میں آگے نکل جانے اور پیچھے والے۔ اللہ ان سب پوری طرح باخبر ہے۔