سورة یونس - آیت 99

وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَآمَنَ مَن فِي الْأَرْضِ كُلُّهُمْ جَمِيعًا ۚ أَفَأَنتَ تُكْرِهُ النَّاسَ حَتَّىٰ يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اگر آپ کا رب چاہتا جو لوگ زمین میں ہیں سب کے سب ایمان لے آتے۔ تو کیا آپ لوگوں کو مجبور کریں گے یہاں تک کہ وہ ایمان والے ہوجائیں۔“ (٩٩) ”

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠٧] یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تو انتہائی خواہش تھی کہ سب کے سب لوگ ہی ایمان لے آئیں اور اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا کر بھی سکتا تھا مگر یہ بات اللہ کی مشیئت کے خلاف ہے۔ اللہ کی مشیئت یہ ہے کہ جو لوگ ایمان لائیں علی وجہ البصیرت اور اپنے اختیار و ارادہ کو پوری آزادی کے ساتھ استعمال کرکے لائیں لہٰذا آپ کی یہ ذمہ داری نہیں کہ کسی کو ایمان لانے پر مجبور کریں اور نہ ہی آپ کو ان کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے کچھ رنج کرنے یا پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔