سورة العنكبوت - آیت 67

أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا حَرَمًا آمِنًا وَيُتَخَطَّفُ النَّاسُ مِنْ حَوْلِهِمْ ۚ أَفَبِالْبَاطِلِ يُؤْمِنُونَ وَبِنِعْمَةِ اللَّهِ يَكْفُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا یہ دیکھتے نہیں کہ ہم نے حرم کو پُر امن بنا دیا ہے حالانکہ ان کے گردوپیش لوگ اچک لیے جاتے ہیں۔ کیا پھر بھی باطل پر ایمان لاتے اور اللہ کی نعمت کا انکار کرتے ہیں

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٢٢) آیت ٦٧ میں کفار قریش کو متوجہ کیا کہ وہ حرم کے اندر امن کی زندگی گزار رہے ہیں حالانکہ مکہ کے آس پاس کے علاقوں میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے پھر اس کی نعمت کی ناشکری کررہے ہیں۔ قدرت الٰہی کا اس سے بڑا نشان کیا ہوگا کہ چند پتھروں سے چنی ہوئی چاردیواری (حرم کعبہ) کے گرد دعائے ابراہیمی نے ایک ایسا آہنی حصار کھینچ دیا کہ پانچ ہزار برس کے اندر انقلاب ارضیہ وسماویہ نے سمندروں کو جنگل اور انسانی آبادیوں کو سمندروں میں بدل دیا لیکن آج تک اس چاردیواری کی بنیادوں کو کوئی حادثہ اور کوئی مادی قوت صدمہ نہ پہنچاسکی یہاں تک کہ تاریخ عالم میں وہی ایک سرزمین ہے جس کی نسبت تاریخ دعوی کرسکتی ہے کہ اس کی مقدس اور محترم خاک آج تک غیرقوموں کے گھوڑوں کی ٹاپوں سے محفوظ ومصئون ہے۔