سورة الأنبياء - آیت 82

وَمِنَ الشَّيَاطِينِ مَن يَغُوصُونَ لَهُ وَيَعْمَلُونَ عَمَلًا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَكُنَّا لَهُمْ حَافِظِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور شیاطین میں سے ہم نے ایسے بہت کو اس کا تابع بنادیاتھا جو اس کے لیے غوطے لگاتے اور اس کے سوا دوسرے کام کرتے تھے ہم ان سب کے نگران تھے۔“ (٨٢)

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

پس یہاں آیت (٨٢) میں بھی معلوم ہوتا ہے شیاطین کا اطلاق شیاطین الانس ہی پر ہوا ہے۔ یعنی فلسطین اور شام کی ان شریر اور سرکش قوموں پر جو حضرت سلیمان کے عہد میں بالکل مطیع و منقاد ہوگئی تھیں اور انہوں نے ہیکل کی تعمیر میں تیرہ برسر تک ہر طرح کی سخت سخت خدمتیں انجام دی تھیں۔ ہیکل کی بنیاد حضرت داؤد نے ڈال دی تھی لیکن تعمیر حضرت سلیمان نے کی۔ تورات کی کتاب سلاطین اول سے معلوم ہوتا ہے ہے کہ تیس ہزار آدمی تیرہ برس تک کام میں لگے رہے تب کہیں جاکر عمارت تیار ہوئی تھی۔ عہد عتیق میں ایوب کے نام سے ایک صحیفہ ہے اور اس میں اس نام کے ایک راست باز اور صابر انسان کی سرگزشت لکھی ہے۔