سورة البقرة - آیت 197

الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ ۗ وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ يَعْلَمْهُ اللَّهُ ۗ وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَىٰ ۚ وَاتَّقُونِ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

حج کے مہینے متعین ہیں۔ اس لیے جو شخص ان میں حج کا ارادہ رکھتا ہو وہ نہ شہوت کی باتیں کرے‘ نہ گناہ کرے اور نہ لڑائی جھگڑا کرے۔ تم جو نیکی کرو گے اللہ تعالیٰ اس سے باخبر ہے اور اپنے ساتھ سفر خرچ لے لیا کرو سب سے بہتر زاد راہ اللہ تعالیٰ کا تقو ٰی ہے۔ اے عقل مندو مجھ سے ڈرتے رہا کرو

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

حج کے دنوں میں (اور وہ اس وقت سے شروع ہوجاتے ہیں جب تم نے احرام باندھ لیا) نہ تو عورت کے ساتھ خلوق کرنی چاہیے، نہ گناہ کی کوئی بات اور نہ کسی طرح کا لڑائی جھگڑا۔ اعمال حق کے لیے سب سے بڑی تیاری یہ ہے کہ تم میں تقوی پیدا ہو۔