سورة نوح - آیت 15

أَلَمْ تَرَوْا كَيْفَ خَلَقَ اللَّهُ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ طِبَاقًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ نے کس طرح تہہ بہ تہہ سات آسمان بنائے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: فرمایا حقیقت یہ ہے ۔ کہ تم جو دین کو نہیں مانتے ہو اور اس طرح کے خیالات کی اشاعت کرتے ہو ۔ تو محض اس لئے کے تمہارے دلوں میں اللہ کے لئے عزت واحترام کا جذبہ نہیں ہے اس کے بعد اس کی قدرتوں اور حکمتوں کو بیان کیا ہے ۔ کہ دیکھو خود تم کو اس نے بنایا ہے ۔ آسمان تو کس طرح اوپر تلے پیدا کیا ہے ۔ اور پھر اس میں جاندار سورج کو کس طرح آویزاں کیا ہے ۔ کہ وہ ضیا بخش عالم ہیں ۔ تم کو زمین کے اجزاء سے پیدا کیا ہے ۔ پھر زمین ہی میں مرنے کے بعد لیجایا جائے گا ۔ اور پھر دوبارہ اس زمین میں سے اٹھائیگا ۔ یہ کتنی عبرت انگیز بات ہے ۔ دیکھو یہ محض اللہ کی ۔ عنایت ہے ۔ کہ اس نے زمین کو اتنی وسعت کے باوجود تمہارے پاؤں تلے بچھادیا ہے ۔ اور تم نے اس میں کشادہ اور وسیع راستے بنارکھے ہیں ۔ اور بلا خوف وخطر اس میں چلتے پھرتے ہو ۔ کیا ایسا اللہ تمہارے لئے کچھ بھی قابل احترام نہیں ؟*