سورة فصلت - آیت 24

فَإِن يَصْبِرُوا فَالنَّارُ مَثْوًى لَّهُمْ ۖ وَإِن يَسْتَعْتِبُوا فَمَا هُم مِّنَ الْمُعْتَبِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

صبر کریں یا نہ کریں آگ ہی ان کا ٹھکانہ ہوگی، اور اگر توبہ کریں تو ان کی توبہ قبول نہ ہوگی

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

برے دوست ف 1: یہ ایک انداز بیان ہے ان کے لئے برے ہمنشین مقرر کر رکھے تھے ۔ اور نہ مقصد یہ ہے کہ کہ ان کچھ ایسے یاران صحبت تھے ۔ جو اپنی گناہوں میں حوصلہ افزائی کرتے تھے ۔ اور ان کے اعمال بد کو سنوار سنوار کر پیش کرتے تھے ۔ جس سے ان کے دل میں احساس تک نہیں پیدا ہوتا تھا ۔ ورنہ خدا نہیں چاہتا کہ اس کے بندے گمراہ ہوں ۔ وہ ایک قلم رحمت ہے رمودت ہے اور راحت وشفقت ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ صرف اس بات پر اکتفا نہیں کرتا ۔ کہ انسان کو عقل سے بہرہ مند کردے اور پھر دوسرے ذرائع تربیت سے ہاتھ اٹھائے بلکہ وہ پیغمبر بھیجتا ہے ۔ توفیق ہدایت سے مشرف کرتا ہے ۔ معجزات ودلائل پیش کرتا ہے ۔ تاکہ اس کا بندہ محروم نہ رہ جائے ۔ ایسے شفیق اور رحیم خدا کے متعلق یہ خیال کرنا بھی کس قدر گناہ ہے ۔ کہ وہ بندہ ٹکا جلا نہیں چاہتا ۔ اس نوع کے اسلوب بیان کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ انسان کسی مرحلہ میں بھی خدا کو نہ بھولے اور کسی منزل میں بھی اس کو فراموش نہ کرے ۔ اسی لئے اس طرح کی اشیاء کو بھی جو محض بالواسطہ ای کی ذات سے تعلق رکھتی ہیں ۔ وہ اپنی جانب منسوب کرلیتا ہے *۔