سورة ابراھیم - آیت 17

يَتَجَرَّعُهُ وَلَا يَكَادُ يُسِيغُهُ وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ ۖ وَمِن وَرَائِهِ عَذَابٌ غَلِيظٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہ اس کے گھونٹ بمشکل پیے گا اور ممکن نہیں کہ اسے حلق سے اتار سکے اور اس کے پاس موت ہر طرف سے آئے گی، حالانکہ وہ کسی صورت بھی مرنے والا نہیں اور اس کے پیچھے ایک سخت عذاب ہے۔“ (١٧)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) سرکشوں اور معاندوں کے لئے سزا کا ذکر ہے ، جن کا سرکسی دوسرے کے سامنے تو جھکے ، مگر اللہ کے آستانہ جلال پر نہ جھکے ، جو محض عناد ودشمنی کے لئے حق وصداقت کی مخالفت کریں ، جو سچائی کی آواز کو سنیں ، دلائل وبراہین ان کے سامنے موجود ہوں ، اور دل میں حرارت ایمان پیدا نہ ہو ، ایسے لوگوں کے لئے جہنم جگہ ہے ، جو اللہ کی جانب سے مقام عتاب ہے ، یہاں دنیا میں یہ لوگ کام ودہن کی لذتوں کے لئے زندہ رہے ، آخرت میں انہیں چیزوں کے لئے بےقرار ہوں گے ، اور یہ چیزیں انہیں میسر نہ ہو نگی ، اس لئے انہیں محسوس ہوگا ، کہ ہم نے دنیا میں اگر صرف خواہشات نفس کو جائز وناجائز طریق سے پورا کیا ہے ، تو کوئی بڑا کام نہیں کیا ، جو لائق اعتناء ہو ، اور یہاں جن چیزوں کی ضرورت ہے ، وہ ہمارے پلے نہیں ، نتیجہ خسران اور گھاٹا ہے