سورة ھود - آیت 20

أُولَٰئِكَ لَمْ يَكُونُوا مُعْجِزِينَ فِي الْأَرْضِ وَمَا كَانَ لَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ۘ يُضَاعَفُ لَهُمُ الْعَذَابُ ۚ مَا كَانُوا يَسْتَطِيعُونَ السَّمْعَ وَمَا كَانُوا يُبْصِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” یہ لوگ زمین میں کبھی عاجز کرنے والے نہیں اور نہ ان کے لیے اللہ کے سوا کوئی دوست ہے، ان کو دگنا عذاب دیا جائے گا کیونکہ وہ نہ سننے کی کوشش کرتے تھے اور نہ ہی دیکھا کرتے تھے۔“ (٢٠) ”

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) دوہرے عذاب سے یہ غرض نہیں کہ ان کو استحقاق سے زائد عذاب میں مبتلا کیا جائے گا بلکہ مطلب یہ ہے کہ ان کا جرم چونکہ دوہرا ہے یعنی وہ منکر بھی تھے ، اور خدا کی راہ سے دوسروں کو روکتے بھی تھے اس لئے انہیں عذاب بھی دگنا دیا جائے گا ۔