سورة التوبہ - آیت 36

إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِندَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ ۚ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنفُسَكُمْ ۚ وَقَاتِلُوا الْمُشْرِكِينَ كَافَّةً كَمَا يُقَاتِلُونَكُمْ كَافَّةً ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک اس کی کتاب میں بارہ مہینے ہے جس دن اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ان میں سے چار حرمت والے ہیں یہی سیدھا دین ہے سو ان میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو اور مشرکوں سے اکٹھے ہو کر لڑو جیسے وہ اکٹھے ہو کر تم سے لڑتے ہیں اور جان لو کہ بے شک اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔“ (٣٦)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) مقصد یہ ہے کہ مسلمان اشہر حرم میں جدال وقتال کو درست نہیں سمجھتا ، البتہ اگر اسے مجبور کردیا جائے ، تو پھر وہ دریغ نہ کرے ۔ اپنی تمام قوتوں کو کفر کے مقابلہ کے لئے جمع کرے ۔