سورة الاعراف - آیت 186

مَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَا هَادِيَ لَهُ ۚ وَيَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جسے اللہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں اور وہ انہیں ان کی سرکشی میں چھوڑ دیتا ہے بھٹکتے پھرتے ہیں۔“ (١٨٦)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) اضلال اللہ کی جانب جو منسوب ہے تو اس لئے کہ تمام اشیاء کا خالق حقیقی وہی ہے ورنہ مقصود یہ نہیں کہ وہ تبارک وتعالیٰ گمراہی کو پسند کرتا ہے ، غرض یہ ہے کہ ان لوگوں سے توفیق ہدایت چھن جاتی ہے ، یہ ایک پیرایہ بیان ہے ۔ حل لغات : قلوب : سے مراد قرآن کی طرف عقل وفکر ہے چاہے وہ دماغ ہو چاہے دل ۔