سورة الاعراف - آیت 58

وَالْبَلَدُ الطَّيِّبُ يَخْرُجُ نَبَاتُهُ بِإِذْنِ رَبِّهِ ۖ وَالَّذِي خَبُثَ لَا يَخْرُجُ إِلَّا نَكِدًا ۚ كَذَٰلِكَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَشْكُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جو زرخیز زمین ہے اس کی پیداوار اس کے رب کے حکم سے نکلتی ہے اور جو خراب ہے اس سے ناقص کے سوا نہیں نکلتی اس طرح ہم آیات کو ان لوگوں کے لیے پھیرپھیر کر بیان کرتے ہیں جو شکر کرتے ہیں۔“ (٥٨)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) لطیف پیرایہ میں اشارہ ہے استعداد کے اختلاف کی جانب ، کہ جس طرح پاک اور اچھی زمین میں پاکیزہ چیزیں پیدا ہوتی ہیں ، اور بری زمین میں ردی ، اسی طرح دلوں کی حالت ہے ، اگر یہ مزرع ہستی کفر ونفاق کے بیچ سے اشترا اور خالی ہے ، تو لامعالہ ایمان اور یقین کے گل وریحان پیدا ہوں گے ، اور نہ کفر وفسوق کے زقوم : حل لغات : نکدا : ہر شئے جو بمشکل مہیا ہو ۔