سورة الانعام - آیت 47

قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللَّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرمادیجیے کیا تم نے دیکھا اگر تم پر اللہ کا عذاب اچانک یا کھلم کھلا آجائے کیا ظالم لوگوں کے سوا کوئی اور ہلاک کیا جائے گا؟ (٤٧)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ ﴾یعنی مجھے خبر دو﴿ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللَّـهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً﴾ ”اگر تم پر اللہ کا عذاب بے خبری میں یا خبر آنے کے بعد آئے“ یعنی اللہ تعالیٰ کا عذاب اچانک آجائے یا اس عذاب کے مقدمات ظاہر ہوجائیں جن سے تمہیں اس عذاب کے وقوع کا علم ہوجائے ﴿هَلْ يُهْلَكُ إِلَّا الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ﴾ ” تو کیا ظالموں کے سوا کوئی اور بھی ہلاک ہوگا۔“ یعنی وہ ظالم لوگ ہلاک ہوں گے جو اپنے ظلم و عناد کی وجہ سے اس عذاب کے وقوع کا سبب بنے۔ اس لئے ظلم پر قائم رہنے سے بچو، کیونکہ ظلم ابدی ہلاکت اور دائمی بدبختی ہے۔