سورة الطلاق - آیت 11

رَّسُولًا يَتْلُو عَلَيْكُمْ آيَاتِ اللَّهِ مُبَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ قَدْ أَحْسَنَ اللَّهُ لَهُ رِزْقًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

رسول تمہیں اللہ کی واضح آیات سناتا ہے تاکہ ایمان لانے اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آئے، جو اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے اللہ اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی یہ ان میں ہمیشہ ہمیش رہیں گے۔ اللہ نے ایسے شخص کے لیے بہترین رزق تیار کر رکھا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے مومن بندوں کا ذکر کیا جو اس کتاب پر ایمان لائے جو اس نے ان پر نازل کی، جو اس نے اپنے رسول محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پر اتاری تاکہ وہ مخلوق کو کفر، جہالت اور معصیت کی تاریکیوں سے نکال کر علم و ایمان اور اطاعت کی روشنی میں لائے ،پس کچھ لوگ ایسے ہیں جو اس پر ایمان لے آئے اور ان میں سے کچھ لوگ ایمان نہیں لائے۔ ﴿وَمَنْ یُّؤْمِنْ بِاللّٰہِ وَیَعْمَلْ صَالِحًا﴾ ”اور جو ایمان لائے اللہ پر اور نیک عمل کرے۔ “یعنی واجبات ومستحبات پر عمل کرے ﴿یُّدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ﴾ ”اللہ تعالیٰ ان کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ۔“ان جنتوں میں ہمیشہ رہنے والی ایسی ایسی نعمتیں ہوں گی ،جو کسی آنکھ نے دیکھی ہیں نہ کسی کان نے سنی ہیں اور نہ کسی بشر کے دل میں ان کا تصور آیا ہے۔ ﴿ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا قَدْ اَحْسَنَ اللّٰہُ لَہٗ رِزْقًا﴾ ”وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے ،اللہ نے انہیں خوب رزق دیا ہے۔“ یعنی جو کوئی اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان نہ لائے تو یہی لوگ جہنمی ہیں اور وہ جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔