سورة الواقعة - آیت 17

يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ان کی مہمان نوازی ہمیشہ رہنے والے نو عمر لڑکے کریں گئے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿یَــطُوْفُ عَلَیْہِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ﴾ یعنی اہل جنت کی خدمت اور ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کم عمر لڑکے گھوم پھر رہے ہوں گے جو حسن وجمال میں انتہا کو پہنچے ہوئے ہوں گے۔ ﴿كَأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَّكْنُونٌ﴾( الطور :52؍24) ’’گویا کہ وہ چھپا کررکھے گئے موتی ہیں۔‘‘ ان تک کوئی ایسی چیز نہیں پہنچ سکتی جو ان کو متغیر کردے۔ وہ ہمیشہ باقی رہنے کے لیے پیدا کیے گئے ہیں،وہ بوڑھے ہوں گے نہ بدلیں گے اور نہ ان کی عمر ہی بڑھے گی۔ وہ ان کے مشروبات کے برتن لے کر ان میں گھو میں پھریں گے۔