سورة الطور - آیت 28

إِنَّا كُنَّا مِن قَبْلُ نَدْعُوهُ ۖ إِنَّهُ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِيمُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم اس سے پہلے ” اللہ“ ہی سے دعائیں کیا کرتے تھے حقیقت یہ ہے کہ وہ بڑا ہی محسن اور رحم کرنے والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿اِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْہُ ﴾ بے شک اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے کہ وہ ہمیں عذاب سموم سے بچائے اور نعمتوں بھری جنت میں پہنچائے۔ یہ جملہ دعائے عبادت اور دعائے مسئلہ دونوں کو شامل ہے۔ یعنی ہم مختلف عبادات کے ذریعے سے اس کا تقرب حاصل کرنے کی کوشش کرتے اور تمام اوقات میں اس کو پکارتے تھے ﴿اِنَّہٗ ہُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ﴾ پس ہم پر اس کا احسان اور رحمت ہے کہ اس نے ہمیں اپنی رضا اور جنت سے بہرور کیا اور اپنی ناراضی اور جہنم کے عذاب سے بچایا۔