سورة الفتح - آیت 9

لِّتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَتُعَزِّرُوهُ وَتُوَقِّرُوهُ وَتُسَبِّحُوهُ بُكْرَةً وَأَصِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

تاکہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کا ساتھ دو، اس کی تعظیم کرو اور صبح وشام اللہ کی تسبیح کرتے رہو

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اس لئے اللہ تعالیٰ نے اس پر اپنا یہ ارشاد مرتب فرمایا : ﴿ لِّتُؤْمِنُوا بِاللَّـهِ وَرَسُولِهِ ﴾ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تمہیں دعوت اور ان امور کی تعلیم دینے کے سبب سے ہم نے آپ کو رسول بنا کر بھیجا جن میں تمہارا فائدہ ہے، تاکہ تم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ جو تمام امور میں ان دونوں کی اطاعت کو مستلزم ہے۔ ﴿وَتُعَزِّرُوهُ وَتُوَقِّرُوهُ﴾ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ادب کرو، آپ کی توقیر و تعظیم کرو، آپ کو مرتبے میں بڑا تسلیم کرو اور آپ کے حقوق کو ادا کرو جیسا کہ تمہاری گردنوں پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بڑا احسان ہے۔ ﴿ وَتُسَبِّحُوهُ﴾ اور اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرو ﴿ بُكْرَةً وَأَصِيلًا ﴾ صبح و شام۔ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے وہ حق بیان کیا ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے درمیان مشترک ہے، یعنی ان دونوں پر ایمان۔ ایک حق وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مختص ہے اور وہ ہے آپ کی تعظیم و توقیر اور ایک حق وہ ہے جو صرف اللہ تعالیٰ سے مختص ہے اور وہ ہے نماز وغیرہ کے ذریعے سے اس کی تسبیح و تقدیس۔